WELCOME TO KHAAMAH ADABI FORUM خامہ ادبی فورم میں آپ کا استقبال ہے

وصالِ یار کوئی کیسے بھول پاتا ہے

طرحی غزل بر مصرع: مگر ہمیں تو وہی ایک شخص بھاتا ہے

black and white concrete building

My post content

وصالِ یار کوئی کیسے بھول پاتا ہے

غمِ فراق سے تو دم نکلتا جاتا ہے

بس اس گمان پہ شاید کہ آج وہ آ ئیں

وہ شام ہی سے چراغوں سے گھر سجاتا ہے

وفا کا دعوی تو کرتے ہیں سب ہی دیوانے

”مگر ہمیں تو وہی ایک شخص بھاتا ہے “

یہ اور بات کہ وہ دور ہو گیا مجھ سے

یہ کم نہیں ہے کہ خوابوں میں روز آتا ہے

تمہیں بتاؤ کہ میں کیسے بھول سکتا ہوں

وہ دور ہی سے سہی پیار تو جتا تا ہے

رگوں میں خون تو رقصاں ہے بے وفائی کا

وفا کے گیت مگر پھر بھی گنگناتا ہے

وفا کا وعدہ جو ”قالو بلا“ سے ہم نے کیا

تمہیں بتاؤ کہ عالم ؔ اسے نبھاتا ہے

شاعر: فخر عالم، ممبرا